اللہ تعالیٰ نے جب آنحضرتﷺ کے اخلاق عالیہ کی تعریف میں ’’اِنّکَ لَعَلٰی خُلُقٍ عَظِیم‘‘ فرمایا تو آنحضرت ﷺ نے اپنی بعثت کا مقصد ان الفاظ میں فرمایا: ’’بُعِثْتُ لاُتْمِم مَکَارِمَ الاَخلاَق‘‘ کہ میری بعثت کا مقصد یہ ہے کہ اخلاق عالیہ کی تکمیل کروں ۔ چنانچہ اسی مقصد کی تکمیل کے لئے جہاں آپ نے اپنے اسوہ حسنہ اور نیک نمونہ سے اخلاق فاضلہ قوم میں پیدا کرنے کی ہرممکن کوشش کی وہاں آپ نے ان بنیادی امور کی بھی نشان دہی کی جو انسان کو گناہوں کے اتھاہ سمندر میں دھکیل دیتے ہیں او ر اخلاق فاسدہ سے بچاؤ کے لئے دعائیں بھی سکھائیں تا ان دعاؤں کے ذریعہ لوگ اللہ کی رحمت کو جوش میں لا کر اپنی پیدائش کے مقصد کو پورا کر سکیں۔